عراق نے لبنان کے لیے اپنی سرحدیں کھول دیں
عراقی حکومت نے آج، منگل کو، عراق میں موجود لبنانی شہریوں کے لیے ویزا کی مدت میں توسیع کا اعلان کیا ہے اور انہیں غیر ملکیوں کے قیام کے قانون سے استثنا دیا ہے، جو کہ لبنان پر اسرائیلی حملوں کے پیش نظر کیا گیا ہے
عراقی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ لبنانی شہریوں کی ویزا کی مدت میں 30 دن کی توسیع کی گئی ہے اور اس کی دوبارہ توسیع بھی کی جائے گی۔
یہ توسیع قانون نمبر (76 ،سال 2017) کے تحت، لبنان کی موجودہ جنگی حالات کے پیش نظر کی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ موجودہ وقت میں لبنانی شہریوں کو قانون کے مطابق عائد کی جانے والی سزاؤں سے بھی معاف کیا جائے گا، اور عراقی سرحدی چیک پوسٹس پر پہنچنے والے لبنانی شہریوں کو ویزا مفت فراہم کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات "لبنانی عوام کی مشکل حالات" کی بنا پر کیے گئے ہیں، جو حالیہ دنوں میں اسرائیلی حملے کا شکار ہیں، اور یہ عراق کی جانب سے لبنان کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کے اظہار کے طور پر ہیں۔
یہ اقدامات مرجعیت علیا کے بیان کے بعد کیے گئے ہیں، جس میں لبنان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی حملے کے فوری خاتمے اور لبنانی عوام کی حفاظت کی درخواست کی گئی تھی۔
مرجعیت علیا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنانی عوام اس وقت اسرائیلی حملوں کا سامنا کر رہے ہیں، جو کہ بڑے پیمانے پر، وحشیانہ طریقوں سے کیے جا رہے ہیں، جن میں ذاتی مواصلاتی آلات کی تباہی، شہری مکانات کی تباہی حتی بچوں اور عورتوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے اور جنوبی اور بقاع کے کئی گاؤں اور قصبوں پر کثیر بمباری شامل ہے، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہادتیں، زخمی اور لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
مرجعیت علیا نے لبنانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ ان کی حفاظت فرمائے، شہداء کو رحمت عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی دے۔
انہوں نے اس وحشیانہ حملے کو روکنے اور لبنانی عوام کو اس کے تباہ کن اثرات سے بچانے کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کرنے کی اپیل کی، اور مؤمنین کو انسانیت کی ضروریات پوری کرنے میں تعاون کی دعوت دی