عراق نے اپنی فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے جنوبی کوریا سے جدید دفاعی نظام خریدنے کا معاہدہ کیا ہے
ملکی و قومی خودمختاری اور عراقی فضائی حدود کے تحفظ کے لئے زمین سے فضا میں مار کرنے والے جدید میزائل سسٹم MSAM کو اگلے سال تک عراقی فضائی دفاع کا حصہ بنا لیا جائے گا۔
عراقی فوجی قیادت نے اس معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نظام قومی خودمختاری کے تحفظ اور عراق کی فضائی حدود کو کسی بھی جارحیت سے بچانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
عراقی فضائی دفاع کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل مہند غالب اسدی نے کہا کہ زمین سے فضا میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جدید میزائل نظام
کو بہت ضروری سمجھا جاتا ہے اس لئے یہ معاہدے کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عراق نے جنوبی کوریا کی کمپنی اور جمہوریہ کوریا کی حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے تاکہ اس نظام کو خریدا جا سکے جو عراق کی فضائی حدود کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔
اسدی نے مزید کہا کہ یہ نظام مرحلہ وار عراق پہنچے گا اور اس کی پیمنٹ بھی قسطوں میں ادا کی جائے گی۔
اس دفاعی سسٹم کی اہمیت کی بناء پر عراقی وزارت دفاع اور جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے درمیان اعلیٰ سطحی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلی میزائل انسٹالمنٹ اگلے سال تک پہنچے گی جبکہ اس نظام کے بارے میں تکنیکی و فنی تربیت حاصل کرنے کے لئے عراقی ایئر فورس کے آفیسرز کو اگلے سال کے چوتھے یا چھٹے مہینے میں جنوبی کوریا میں بھیج دیا جائے گا جہاں پر 4 سے 8 ماہ ان آفیسر ز کو اس جدید دفاعی نظام کے بارے میں تربیت دی جائے گی۔
جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ عراق مشرق وسطیٰ کا نیا ملک ہے جس نے یہ نظام خریدنے کی درخواست کی ہے اور ابتدائی مرحلے میں عراق کو آٹھ میزائل سسٹم فراہم کیے جائیں گے۔
اس معاہدے کی کل مالیت 2.6 ارب ڈالر ہے جسے عراق قسطوں میں ادا کرے گا۔