اقوام متحدہ نے داعش کے ہاتھوں عراقی ورثے کو پہنچنے والے نقصانات بتادئے

2024-09-16 09:15

اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم نے جون 2014 اور اگست 2017 کے درمیان بد نام زمانہ داعش کے ذریعے عراقی ثقافتی ورثے اور آثار قدیمہ کو پہنچنے والے نقصانات اور تباہیوں کے رپورٹ شائع کردیئے ہیں۔

اتوار کے روز اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم (UNITAD) نے عراق میں تمام کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والے ثقافتی ورثے کے مقامات اور آثار قدیمہ کو داعش کے ہاتھوں پہنچنے والے نقصانات اور تباہیوں کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کردی ہے۔

ٹیم نے کربلا انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کو ایک مراسلہ میں کہا کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے ایک منظم طریقے سے عراقی ثقافتی ورثےاور آثار قدیمہ کے ان تمام مقامات کو نشانہ بنایا جسے وہ تنظیم کے حساب سے بدعت و حرام سمجھتے تھے اور جون 2014 سے آگست 2017 کے درمیان ان علاقوں میں داعش نے کافی نقصانات پہنچائے ہیں۔

رپوٹ میں لکھا ہے کہ داعش نے عراق کے شمالی علاقوں میں شیعہ اور سنی مقدسات، یزیدی عبادت گاہوں ، عیسائی کلیساؤں اور گرجا گھروں کے علاوہ کئی مزارات اور مساجد کے ساتھ ساتھ قبرستانوں اور قبروں کو تباہ کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا، "UNITAD کی تحقیقاتی ٹیم نے ٹھوس ثبوت اور دلائل کی بنیاد پر ان مقامات کو نقصان پہنچانا اور تباہ کرنا جنگی جرائم کے علاوہ انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف قرار دیا ہے۔

المشھدی

العودة إلى الأعلى