پسماندہ علاقوں میں ہونہار طلباء کی مدد کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال
عراقی وزیراعظم ہاؤس کے دفتر میں مصنوعی ذہانت (AI) ایپلیکیشنز کے مسئول، رغد الشابندر نے بتایا کہ 'AI کلب' کے نام سے ایک نئے پروجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے، جس کا مقصد پسماندہ علاقوں کے ہونہار طلباء کی مدد کرنا ہے
اس پروجیکٹ کے تحت مکمل طور پر جدید لیبارٹریاں فراہم کی جائیں گی تاکہ طلباء کو عملی تجربہ حاصل کرنے میں مدد ملے۔
رغد الشابندر نے کربلاء انٹرنیشنل نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ اعلیٰ کونسل برائے نوجوانان کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق غریب علاقوں جیسے صدر سٹی، بَنک اور عامریہ میں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کلب طلباء کو ایک منفرد تجربہ فراہم کرے گا، انہیں مفت تربیتی کورسز مہیا کرے گا، اور ہونہار طلباء کو جدید نظام تعلیم کے ساتھ ایک توازن قائم کرنے میں مدد دے گا۔
رغد الشابندر نے یہ بھی بتایا کہ مخصوص اسکولوں کو جدید کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپس سے لیس کیا جائے گا تاکہ طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے۔ آخر میں، انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم کو مکمل ماڈل لیبارٹریاں فراہم کی جائیں گی تاکہ طلباء کو عملی منصوبوں پر کام کرنے میں مدد ملے اور اساتذہ کی تربیت بھی کی جا سکے۔