یونیسکو میں رجسٹریشن کے بعد چہلم امام حسین علیہ السلام کو عراقی ثقافتی ورثے میں شامل کرنے کا مطالبہ
اسٹریٹجک سینٹر فار ہیومن رائٹس کے سربراہ ڈاکٹر فاضل غراوی نے کہا کہ یونیسکو کی جانب سے اربعین واک کو 2019 میں یونیسکو میں رجسٹرڈ کیا گیا تھا۔ انہوں نے اس کو عراقی ورثہ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے
اقوام متحدہ کے ادارے نے یونیسکو کی عالمی ورثہ کی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے کہ جس میں دنیا بھر کے عالمی ورثہ قرار دیے جانے والے مقامات اور ایونٹس کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
اس کمیٹی نے عراق میں اربعین واک کو دنیا کی سب سے پر امن واک قرار دیا تھا۔ اسی اہمیت کے پیش نظر ابھی اس واک کو عراقی ثقافتی ورثہ میں شامل کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
غراوی نے مزید کہا کہ اربعین واک دور حاضر کا عجوبہ ہے جہاں پر کروڑوں انسان اس واک میں شریک ہوتے ہیں اور بغیر کسی پریشانی کے واپس جاتے ہیں۔ اس واک میں اہم بات یہ ہے کہ دنیا بھر سے ہر عمر کے لوگ آتے ہیں اور نجف اشرف سے کربلاء معلی پیدل جاتے ہیں۔ یہاں آنے والوں کی تواضع مفت کی جاتی ہے۔
انہوں نے عراقی حکومت اور پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسے عراق کا ثقافتی ورثہ قرار دینے کے لئے جلد از جلد قراداد پاس کریں تاکہ پوری دنیا کو اس واک کے انتظامات اور عراقی عوام کی جانب سے کی جانے والی مہمان نوازی کا اندازہ ہو۔
اربعین حسینی کے ایام میں عراقی اپنا سب کچھ امام حسین علیہ السلام کے نام پر دینے کے لئے تیار ہوتے ہیں ۔