الطقس.. 9 محافظات تقترب من نصف درجة الغليان غداً تقرير بريطاني: الكراهية ضد المسلمين تُهدد تماسك المجتمع وتُكلّف الاقتصاد اتحاد الصناعات يعلن عن إعادة تشغيل 5600 مصنع كربلاء تشهد إطلاق حملة التبرع بالدم في ذكرى فتوى الدفاع الكفائي العتبة العلوية: المحافظات العراقية ضحت دفاعا عن الأرض والعرض والمقدسات ممثل المرجعية يفتتح المعرض الفني ضمن فعاليات مهرجان فتوى الدفاع الكفائي في مهرجان الدفاع الكفائي.. العتبة الحسينية تستذكر النصر وتطلق موسوعة توثيق جرائم داعش في كلمته خلال مهرجان “فتوى الدفاع الكفائي”.. الشيخ عبد المهدي الكربلائي: المرجعية أنقذتنا في المنعطفات الخطيرة، ويجب أن نستلهم من الشهداء روح العزة والكرامة ممثل المرجعية الدينية العليا …الشيخ عبد المهدي الكربلائي يزيح الستار عن موسوعة توثيق ارهاب القاعدة وداعش في العراق بحضور ممثل المرجعية الدينية العليا الشيخ عبد المهدي الكربلائي.. العتبة الحسينية المقدسة تزيح الستار عن موسوعة توثيق إرهاب القاعدة وداعش في العراق

نجف اشرف میں نایاب اور قیمتی اسلامی نسخوں کی نمائش، امام علیؑ کے ہاتھ سے لکھا گیا قرآن کا نسخہ بھی شامل

2025-06-11 09:15

حرم امام علی علیہ السلام کے زیر اہتمام منگل کے روز "ہفتہ غدیر" کے فیسٹیول کے سلسلے میں نایاب اور قیمتی اسلامی نسخوں اور مخطوطات کی ایک خصوصی نمائش کا انعقاد کیا گیا، جس میں پہلی صدی ہجری سے لے کر چودہویں صدی ہجری تک کے قرآنی نسخے شامل ہیں

حرم امام علی علیہ السلام میں میوزیم کے انچارج جناب عمار ماشااللہ نے "کربلا ٹوڈے" کو بتایا کہ نجف میں غدیری پرچم کشائی کے بعد جاری اس نمائش میں انتہائی قیمتی قرآنی مخطوطات زائرین کے لیے زیارت کی غرض سے رکھے گئے ہیں۔ اس نمائش میں اسلامی دنیا کے سب سے اہم اور نایاب قرآنی نسخے موجود ہیں، جن میں پہلی صدی سے لے کر چودہویں صدی تک کے قلمی اور تاریخی مخطوطات شامل ہیں۔ یہ نمائش اسلامی ادوار میں عربی خط اور قرآن کریم کی کتابت کے ارتقا کو اجاگر کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نمائش میں 50 سے زائد اہم اور نایاب قرآنی نسخے شامل ہیں، جو عربی خط کی ترقی اور مختلف ادوار کے معروف خطاطوں جیسے یاقوت الحموی، السہروردی، نیز خواتین خطاطات کے ہاتھوں لکھے گئے نادر قرآنی نسخوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ تمام نسخے اپنی قدامت اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے عرب و اسلامی ثقافتی ورثے کا قیمتی حصہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نمائش میں شامل نسخے اپنے حسنِ خط اور قدامت کے لحاظ سے ممتاز ہیں، جن کا تعلق بویہی، سلجوقی، ایلخانی، تیموری، صفوی، قاجاری اور دیگر ادوار سے ہے۔ نیز ان میں وہ قرآن بھی شامل ہیں جو یاقوت مستعصمی، احمد نیریزی اور احمد سہروردی جیسے معروف خطاطوں نے تحریر کیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نمائش میں ایک تصویری خاکہ بھی شامل ہے جو قرآن کریم کی کتابت کی تاریخی ارتقا کو بیان کرتا ہے—کہ کس طرح ابتدائی دور میں قرآنی متن بغیر نقطوں کے لکھا جاتا تھا، اور بعد میں علما نے اس پر نقطہ اعراب اور نقطہ اعجام جیسے رموز کا اضافہ کیا۔ خلیل بن احمد الفراہیدی نے ابو الاسود الدؤلی کے طریقے کو بہتر بناتے ہوئے حرکات، شدہ، مد، سکون اور دیگر اعرابی علامات کا اضافہ کیا، جو آج بھی ہمارے مستعمل رسم‌الخط کا حصہ ہیں۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ یہ نمائش عتبة علویہ کی جانب سے قرآنی ورثے کے تحفظ اور اس کی بقا کے لیے جاری کوششوں کا تسلسل ہے۔ اس نمائش میں سب سے نمایاں نسخہ وہ نایاب قرآن ہے جو امیر المؤمنین علی بن ابی طالب علیہ السلام سے منسوب ہے، جس کا محفوظ نمبر (1) ہے۔ اس کے متن میں درج ہے کہ اسے حضرت علیؑ نے 40 ہجری میں تحریر فرمایا۔ اس وقت حرم امام علی علیہ السلام کے ذخیرے میں 7,500 سے زائد نایاب نسخے موجود ہیں، جن میں قرآن اور دیگر مخطوطات شامل ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ حرم امام علی علیہ السلام نے تیرہویں بین الاقوامی "ہفتہ غدیر" کے موقع پر ایک جامع پروگرام ترتیب دیا ہے، جو سات دنوں تک جاری رہے گا۔ اس میں مذہبی، ثقافتی اور سماجی تقریبات، قرآنی فورمز، شعری محافل، فکری مقابلے اور دیگر متنوع سرگرمیاں شامل ہیں

المرفقات

العودة إلى الأعلى