کربلا: دفاعِ وطن فیسٹیول کے ضمن میں بلڈ ڈونیشن کیمپ کا اہتمام مرجع دینی اعلیٰ کے نمائندے کی موجودگی میں القاعدہ و داعش کی دہشت گردی پر مبنی انسائیکلوپیڈیا کی رونمائی فتویٰ دفاع وطن" ثقافتی فیسٹیول کی ضمن میں فنی نمائش یہ فنی نمائش ان جوانوں کی قربانیوں کو نئی نسل تک منتقل کرنے کی ایک سنجیدہ کوشش ہے، جنہوں نے مرجعِ اعلیٰ کے فتویٰ پر لبیک کہتے ہوئے وطن اور مقدسات کا دفاع کیا حرم امام حسین علیہ السلام کے زیر اہتمام "فتویٰ دفاع وطن" ثقافتی فیسٹیول کی تقریب کا آغاز نجف اشرف میں نایاب اور قیمتی اسلامی نسخوں کی نمائش، امام علیؑ کے ہاتھ سے لکھا گیا قرآن کا نسخہ بھی شامل عید الاضحیٰ کے موقع پر کربلاء میں جدید طبی خدمات حرم امام علی علیہ السلام میں پاکستانی بچوں کی اجتماعی تلاوت ماہرین نے عراق کی نہروں کا معمہ حل کر دیا، دلچسپ انکشاف انڈیا :ادارہ علم و دانش کے زیر اہتمام عشرہ ولایت کا انعقاد حرم امام حسین علیہ السلام میں اس سال پرچم کشائی کی تقریب کے مقام کی تبدیلی زیر غور

نجف اشرف میں نایاب اور قیمتی اسلامی نسخوں کی نمائش، امام علیؑ کے ہاتھ سے لکھا گیا قرآن کا نسخہ بھی شامل

2025-06-11 09:15

حرم امام علی علیہ السلام کے زیر اہتمام منگل کے روز "ہفتہ غدیر" کے فیسٹیول کے سلسلے میں نایاب اور قیمتی اسلامی نسخوں اور مخطوطات کی ایک خصوصی نمائش کا انعقاد کیا گیا، جس میں پہلی صدی ہجری سے لے کر چودہویں صدی ہجری تک کے قرآنی نسخے شامل ہیں

حرم امام علی علیہ السلام میں میوزیم کے انچارج جناب عمار ماشااللہ نے "کربلا ٹوڈے" کو بتایا کہ نجف میں غدیری پرچم کشائی کے بعد جاری اس نمائش میں انتہائی قیمتی قرآنی مخطوطات زائرین کے لیے زیارت کی غرض سے رکھے گئے ہیں۔ اس نمائش میں اسلامی دنیا کے سب سے اہم اور نایاب قرآنی نسخے موجود ہیں، جن میں پہلی صدی سے لے کر چودہویں صدی تک کے قلمی اور تاریخی مخطوطات شامل ہیں۔ یہ نمائش اسلامی ادوار میں عربی خط اور قرآن کریم کی کتابت کے ارتقا کو اجاگر کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نمائش میں 50 سے زائد اہم اور نایاب قرآنی نسخے شامل ہیں، جو عربی خط کی ترقی اور مختلف ادوار کے معروف خطاطوں جیسے یاقوت الحموی، السہروردی، نیز خواتین خطاطات کے ہاتھوں لکھے گئے نادر قرآنی نسخوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ تمام نسخے اپنی قدامت اور تاریخی اہمیت کی وجہ سے عرب و اسلامی ثقافتی ورثے کا قیمتی حصہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نمائش میں شامل نسخے اپنے حسنِ خط اور قدامت کے لحاظ سے ممتاز ہیں، جن کا تعلق بویہی، سلجوقی، ایلخانی، تیموری، صفوی، قاجاری اور دیگر ادوار سے ہے۔ نیز ان میں وہ قرآن بھی شامل ہیں جو یاقوت مستعصمی، احمد نیریزی اور احمد سہروردی جیسے معروف خطاطوں نے تحریر کیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نمائش میں ایک تصویری خاکہ بھی شامل ہے جو قرآن کریم کی کتابت کی تاریخی ارتقا کو بیان کرتا ہے—کہ کس طرح ابتدائی دور میں قرآنی متن بغیر نقطوں کے لکھا جاتا تھا، اور بعد میں علما نے اس پر نقطہ اعراب اور نقطہ اعجام جیسے رموز کا اضافہ کیا۔ خلیل بن احمد الفراہیدی نے ابو الاسود الدؤلی کے طریقے کو بہتر بناتے ہوئے حرکات، شدہ، مد، سکون اور دیگر اعرابی علامات کا اضافہ کیا، جو آج بھی ہمارے مستعمل رسم‌الخط کا حصہ ہیں۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ یہ نمائش عتبة علویہ کی جانب سے قرآنی ورثے کے تحفظ اور اس کی بقا کے لیے جاری کوششوں کا تسلسل ہے۔ اس نمائش میں سب سے نمایاں نسخہ وہ نایاب قرآن ہے جو امیر المؤمنین علی بن ابی طالب علیہ السلام سے منسوب ہے، جس کا محفوظ نمبر (1) ہے۔ اس کے متن میں درج ہے کہ اسے حضرت علیؑ نے 40 ہجری میں تحریر فرمایا۔ اس وقت حرم امام علی علیہ السلام کے ذخیرے میں 7,500 سے زائد نایاب نسخے موجود ہیں، جن میں قرآن اور دیگر مخطوطات شامل ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ حرم امام علی علیہ السلام نے تیرہویں بین الاقوامی "ہفتہ غدیر" کے موقع پر ایک جامع پروگرام ترتیب دیا ہے، جو سات دنوں تک جاری رہے گا۔ اس میں مذہبی، ثقافتی اور سماجی تقریبات، قرآنی فورمز، شعری محافل، فکری مقابلے اور دیگر متنوع سرگرمیاں شامل ہیں

منسلکات

العودة إلى الأعلى