کربلا میں نہج البلاغہ کے علوم کا نیا باب: الزہراء یونیورسٹی برائے خواتین میں شعبہ نہج البلاغہ کا افتتاح
کربلا: الزہراء یونیورسٹی برائے خواتین نے نہج البلاغہ کے علوم اور امیرالمؤمنین حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام کے حکیمانہ کلمات کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے ایک تاریخی اقدام کیا ہے
یونیورسٹی کے کلیۂ تربیت میں نہج البلاغہ کے معارف اور تعلیمات پر مشتمل ایک منفرد شعبے کا افتتاح کیا گیا، جو دنیاے اسلام میں اپنی نوعیت کا پہلا شعبہ ہے۔ اس اہم پیش رفت کو نہج البلاغہ فاؤنڈیشن کے تعاون سے عملی جامہ پہنایا گیا ہے، جس کا مقصد اسلامی تعلیمات کو تحقیق اور تدریس کا حصہ بناتے ہوئے فکری و روحانی اقدار کو فروغ دینا ہے
افتتاحی تقریب بدھ کے روز منعقد ہوئی، جس میں عتبہ حسینیہ مقدسہ کے متولی شرعی، علمی و تحقیقی ماہرین اور تعلیمی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جامعہ الزہراء کے نائب صدر، ڈاکٹر زہیر محمد علی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ اعلیٰ تعلیم اور علمی تحقیق کے میدان میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارتِ تعلیم عالیہ اور عتبہ حسینیہ مقدسہ کی خصوصی توجہ سے نہج البلاغہ کے علوم کو تعلیمی نظام کا حصہ بنایا گیا ہے، جو علمی ترقی کی ایک نئی راہ ہموار کرے گا
ڈاکٹر زہیر نے مزید بتایا کہ شعبے کے قیام کے ساتھ ہی طالبات کو کئی تعلیمی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں، جن میں مکمل اسکالرشپ اور امیرالمؤمنین علیہ السلام کے خطبات حفظ کرنے والی طالبات کے لیے ماہانہ وظیفہ شامل ہے
نہج البلاغہ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر، سید نبیل حسنی نے اس منصوبے کو علمی دنیا کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ 2014 میں فاؤنڈیشن کے قیام کے وقت سے ہمارے اہداف کا حصہ تھا۔ نہج البلاغہ ایک عظیم علمی ذخیرہ ہے اور اس شعبے کا قیام اس ورثے کو عالمی سطح پر عام کرنے کی سمت ایک بڑا قدم ہے
انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی نصاب وزارتِ تعلیم کے معیارات کے مطابق تیار کیا گیا ہے اور نہج البلاغہ پر مبنی 14 علمی کتب بھی مہیا کی گئی ہیں، جن کے ذریعے طالبات کو اسلامی تعلیمات میں مہارت حاصل کرنے کا موقع ملے گا
تقریب کے اختتام پر سید نبیل حسنی نے اعلان کیا کہ یہ شعبہ عراق اور دنیاے اسلام کے لیے ایک منفرد علمی کامیابی ہے۔ فاؤنڈیشن اور جامعہ الزہراء مستقبل میں نہج البلاغہ کے علوم پر مبنی ایک مکمل یونیورسٹی کے قیام کے لیے سرکاری منظوری حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو عالمی سطح پر ان علوم کی ترویج کا ذریعہ بنے گی
یہ اقدام نہج البلاغہ کی تعلیمات کو فروغ دینے اور دنیاے اسلام کے علمی ورثے کو زندہ رکھنے کے لیے ایک انقلابی پیش رفت ہے
ابو علی