بابِل میں امام حسینؑ سینٹر برائے علاجِ آٹزم تکمیل کے قریب
حرم امام حسینؑ کا تعلیم و صحت گھر کی دہلیز پر کے نعرے کے تحت شعبۂ انجینئرنگ و فنی منصوبہ جات نے بابِل میں امام حسینؑ سینٹر برائے علاجِ آٹزم اور دماغی فالج کے منصوبے پر مسلسل کام کر رہا ہے، تاکہ صوبے میں اپنی نوعیت کا پہلا جدید طبی مرکز قائم کیا جا سکے جہاں اعلیٰ درجے کی طبی خدمات فراہم ہوں گی
پروجیکٹ کے ڈائریکٹر انجینئر حسین علاء السعدی نے بتایا کہ یہ منصوبہ 3000 مربع میٹر رقبے پر تعمیر کیا جا رہا ہے، جبکہ اس کی مجموعی تعمیراتی جگہ 18 ہزار مربع میٹر ہے جو چھ منزلوں پر مشتمل ہے ایک تہہ خانہ اور اس کے اوپر پانچ منزلہ عمارت کو عالمی معیار کے پانچ جدید برقی لفٹوں سے لیس کیا گیا ہے، اس کے علاوہ تین سیڑھیاں (مرکزی، ثانوی اور ہنگامی راستہ) بھی موجود ہیں، اور ہر منزل میں انفرادی اور عمومی واش رومز بنائے گئے ہیں
بیسمنٹ کو خدمات اور علاج کے لیے مخصوص کیا گیا ہے، جہاں لانڈری مشینیں، ہائیڈروتھراپی کے حوض، ایمرجنسی واٹر ٹینکس، مرکزی پانی کے ذخائر، فزیوتھراپی کے کمرے اور انتظامی دفاتر کا انتظام کیا گیا ہے
انہوں نے مزید بتایا کہ گراؤنڈ فلور میں انفارمیشن کاؤنٹر، ریسپشن اور ویٹنگ ہال شامل ہیں۔ بائیں جانب مشاورتی طبی کلینکس ہیں جن میں 21 کمرے شامل ہیں اور ضرورت کے مطابق انہیں 14 سے زائد کلینکس میں تقسیم کیا جا سکتا ہے، جبکہ دائیں جانب مختلف اقسام کی لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں
السعدی کے مطابق پہلی منزل میں علاجی کلاس رومز، تکمیلی علاج کے کمرے، شدید آٹزم کا شکار بچوں کے لیے خصوصی کمرے اور انفرادی سیشن کے لیے علیحدہ کمروں کا انتظام ہے۔ دوسری منزل انفرادی علاج، حسی (Sensory) اور زہنی علاج کے لیے مختص ہے، جبکہ اسی منزل پر خاندانی رہنمائی کے سیشن بھی ہوں گے جہاں خاندانوں کو آٹزم، نشوونما کی خرابیوں یا دماغی فالج میں مبتلا بچوں کی دیکھ بھال کی تربیت دی جائے گی، اس کے علاوہ بچوں کی خود انحصاری اور روزمرہ کی مہارتوں کی تربیت کے لیے بھی کلاسیں موجود ہوں گی
انہوں نے بتایا کہ تیسری منزل درمیانی درجے کے آٹزم کے مریضوں اور کوکلئیر امپلانٹ (سماعت کی پیوندکاری) کے لیے مخصوص ہے، جہاں بحالی کے کمروں اور انفرادی سیشن کے انتظامات ہیں۔ جبکہ چوتھی منزل پر انتظامی دفاتر، ڈائریکٹر اور معاونین کے دفاتر، ڈاکٹروں کے رہائشی کمرے، نماز کے لیے مصلّیٰ، استراحت گاہ، کچن اور ڈائننگ ہال شامل ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ پانچویں منزل بچوں کی مہارتوں کو نکھارنے کے لیے ورکشاپس پر مشتمل ہے، جیسے بڑھئی گری (نجاری)، سلائی اور مٹی کے برتن بنانے کی تربیت۔ اسی منزل پر بچوں کے لیے ایک اندرونی کھیل کا میدان بھی بنایا گیا ہے جو ’اسکائی لائٹ‘ سے ڈھکا ہوا ہے، جہاں فٹبال کھیلی جا سکے گی۔ میدان کو نرم ربڑ کے مواد سے ڈھکا گیا ہے تاکہ بچوں کی حفاظت یقینی ہو، اور ساتھ ہی دوڑ (Running) کے لیے ٹریک بھی موجود ہے۔
منصوبے کے معاون ڈائریکٹر اور کمپنی ارض المرمر کے انجینئر امجد خضير نے بتایا کہ عمارت کو جدید ترین عالمی معیار کے مطابق تیار کیا گیا ہے، جن میں جدید فائر الارم اور فائر فائٹنگ سسٹمز شامل ہیں۔ اس میں مرکزی اسپرنکلرز، تمام منزلوں پر فائر ہوزز، ہنگامی سیڑھی، جدید سینٹرل کولنگ سسٹم (VRV)، جدید انٹرنیٹ نیٹ ورک، نِداء اور ساؤنڈ سسٹمز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اعلیٰ درجے کا برقی نظام اور پچھلی جانب جنریٹرز کے لیے مخصوص کمرے بھی موجود ہیں
آخر میں انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی تکمیل کی شرح بہت بہتر ہے، اور بالائی منزلوں میں فِنشنگ کے کام جاری ہیں، اس کے بعد بیک وقت نچلی منزلوں کی تکمیل اور بیرونی حصے، باڑ (Boundary Wall) اور جدید ڈیزائن کے فواروں کی تنصیب کا آغاز ہوگا
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ عمارت اپنی نوعیت کا بابِل صوبے میں پہلا خصوصی مرکز ہوگی



