شرعی سوالات کے لیے ٹیلیفون سروس کا آغاز
حرم حضرت علی علیہ السلام کے شعبہ امور دینیہ نے زائرین کے شرعی سوالات کے جوابات دینے کے لیے صحن میں ٹیلیفون بوتھ نصب کر دیا
تبلیغی نظام کو بہتر بنانے اور زائرین کے سوالات کا بروقت جواب دینے کے لئے ایک نئے پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، جس کے تحت صحنِ علوی کے اطراف میں متعدد ٹیلیفون بوتھ نصب کیے گئے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد زائرین کو خاص طور پر رش اور چہلم امام حسین علیہ السلام کے دوران دینی رہنمائی فراہم کرنا ہے۔
اس حوالے سے شبعہ امور دینیہ کے معاون سربراہ جناب سید یوسف موسوی نے کہا یہ اقدام صحن شریف کے اندر موجود شرعی استفتاء کے مراکز پر زائرین کے بڑھتے ہوئے رش کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ اس ریش کو کم کرنے اور زائرین کو بروقت معلومات فراہم کرنے کے لیے ایسا متبادل نظام فراہم کرنا ضروری تھا جو زائرین کے شرعی سوالات کا بروقت جواب دے سکے اور آسانی سے ہر ایک کی دست ترس میں ہو۔
انہوں نے بتایا کہ صحن شریف کے اندر مردوں کے لیے چار استفتاء مراکز موجود ہیں، لیکن رش اور بالخصوص بزرگوں کے لیے پہنچنے میں دشواری کے سبب ٹیلیفون اسٹیشنز کو ایک عملی حل کے طور پر اپنایا گیا
انہوں نے مزید کہا ان ٹیلیفونز کے ذریعے کیے جانے والے سوالات کی نوعیت وہی ہے جو براہِ راست مراکز میں کی جاتی ہے، لیکن بعض زائرین خاص طور پر خواتین ایسے معاملات میں یہ طریقہ زیادہ پسند کرتی ہیں جن میں رازداری اور حساسیت درکار ہو، کیونکہ یہ سروس پرائیویسی کو فراہم کرتی ہے۔
موسوی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا اس سروس کے ذریعے روزانہ درجنوں سوالات موصول ہوتے ہیں، خاص طور پر ہفتہ کی تعطیلات میں، جو زائرین کی دلچسپی اور سروس کی کامیابی کی مظہر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روضہ مبارک اس سروس کو وسعت دینے پر غور کر رہا ہے تاکہ مزید ٹیلیفون اسٹیشنز مہیا کیے جا سکیں، کیونکہ زائرین کا رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے
نیز یہ بھی یاد رہے کہ زائر کو کوئی خاص نمبر ملانے کی ضرورت نہیں ہوتی؛ فون خودکار طور پر دینی امور کے شعبہ کے تین مختلف مقامات سے رابطہ کرتا ہے، جہاں علمی طور پر مستند دینی طلاب شرعی، عقائدی اور سماجی سوالات کے جوابات دیتے ہیں، جس سے بروقت اور درست رہنمائی ممکن ہوتی ہے