صحنِ عقیلہ زینب (سلام اللہ علیہا): عراق کا سب سے بڑا زائرین کا مرکز
کربلا میں حرم امام حسین علیہ السلام کے زیر انتظام صحنِ عقیلہ زینب سلام اللہ علیہا کے عظیم منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے،
جس کا مقصد زائرین کے لیے جدید اور وسیع سہولیات فراہم کرنا ہے۔ یہ منصوبہ زائرین کی تعداد اور گنجائش کے لحاظ سے دنیا کے منفرد ترین منصوبوں میں شامل ہے، جو ایک وقت میں دس لاکھ زائرین کو سمونے کی صلاحیت رکھے گا۔
حرم امام حسین علیہ السلام کے انجینئرنگ اور فنی منصوبوں کے سربراہ انجینئر حسین رضا مہدی کے مطابق، صحنِ عقیلہ زینب سلام اللہ علیہا کا منصوبہ امام حسین علیہ السلام کے صحن کی توسیع کے سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے میں مجموعی طور پر 750,000 مربع میٹر رقبے پر مشتمل چار صحن شامل ہیں، جو زائرین کے لیے کشادگی اور عقیدت کے ساتھ جدید سہولیات فراہم کریں گے۔
منصوبے کے مرکزی عناصر میں تل زینبیہ کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے، جو صحن کے قلب میں واقع ہے اور زائرین کے لیے اپنی تاریخی، مذہبی اور عقیدتی اہمیت کے سبب ایک اہم مرکز ہے۔ تل زینبیہ کا 90 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، جبکہ اس کے گنبد اور ضریح پر کام تیزی سے جاری ہے۔ تل زینبیہ کا مجموعی رقبہ 3,300 مربع میٹر پر مشتمل ہے، جسے زائرین کے لیے مزید دیدہ زیب اور روحانی تجربے کا مرکز بنایا جا رہا ہے۔
صحنِ عقیلہ زینب سلام اللہ علیہا میں زائرین کو موسم کی شدت سے محفوظ رکھنے کے لیے بڑی خودکار چھتریاں نصب کی جا رہی ہیں، جن کا سائز 17.5x17.5 میٹر ہوگا۔ یہ چھتریاں گرمی کے دوران دھوپ اور سردیوں میں بارش سے زائرین کو بچانے کے لیے کھل اور بند ہو سکیں گی۔
واضح رہے کہ حرم امام حسین علیہ السلام نے صحنِ حسینی کی توسیع کے کئی مراحل مکمل کیے ہیں، جن میں صحنِ عقیلہ زینب سلام اللہ علیہا کا منصوبہ پہلے مرحلے کے طور پر شامل ہے۔ یہ منصوبہ زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنے کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
ابو علی