عراق: کمیونٹی پولیس کے مثبت رویّے سے گھریلو تشدد کے کیسز میں کمی
وزارتِ داخلہ کی کمیونٹی پولیس ڈائریکٹوریٹ نے بتایا ہے کہ عراق میں گھریلو تشدد کے کیسز میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور اس کے اسباب کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ نے گزشتہ ایک سال کے دوران خواتین اور مردوں کے خلاف درج ہونے والے تشدد کے واقعات کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں
کمیونٹی پولیس کے کرنل مؤیّد ہادی نے کہا کہ منشیات کا استعمال گھریلو تشدد میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کم ماہانہ آمدنی، خراب معاشی حالات اور الکوحل کا استعمال بھی گھریلو مسائل اور خاندانی انتشار کے بڑے عوامل ہیں
تشدد کی شرح کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کمیونٹی پولیس نے توقعات کے برخلاف گھریلو تشدد کے کیسز میں کمی ریکارڈ کی ہے، جبکہ عمومی طور پر ان میں اضافہ دیکھا جاتا تھا
مردوں کے خلاف تشدد کے بارے میں کرنل ہادی نے بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران 196 کیسز درج کیے گئے، جن میں گھر سے بے دخلی، جسمانی تشدد اور توہین آمیز رویّہ شامل تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیونٹی پولیس ان میں سے 146 کیسز حل کر چکی ہے، جبکہ امید ہے کہ سال کے اختتام تک حل شدہ کیسز کی تعداد 150 سے بڑھ جائے گی
خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ نشانہ خواتین بنتی ہیں۔ سال 2024 میں خواتین پر تشدد کے 1055 کیسز درج ہوئے، جن میں سے 682 کیسز کمیونٹی پولیس نے اس سال کامیابی سے نمٹائے
آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ بچوں کے خلاف تشدد کی صورتیں زیادہ پیچیدہ اور متنوع ہوتی ہیں، جن میں ہراسانی، بھیک منگوانا اور قید میں رکھنا شامل ہیں، اور ان پر جامع تفصیلی تجزیے کی ضرورت ہوتی ہے



