کربلاء یونیورسٹی کے زیر اہتمام ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد
کربلاء یونیورسٹی کے مرکز برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز نے متولی شرعی جناب شیخ عبدالمہدی کربلائی حفظہ اللہ کی ہدایت پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر پانچویں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد منگل کے روز کیا
یہ کانفرنس جامعہ کے مرکزی ہال میں منعقد ہوئی، جس میں عراق سمیت دیگر ممالک سے محققین، ماحولیاتی اور موسمیاتی ماہرین، عتبات عالیات کے نمائندگان، اور کربلاء کی مقامی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران نے شرکت کی
مرکز کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر نصر محمد علی کے مطابق، یہ کانفرنس "ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ ,ایک پائیدار مستقبل کی جانب قدم" کے نعرے کے تحت منعقد کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ کانفرنس میں ماحولیاتی سلامتی، موسمیاتی تغیرات، اور ان کے سماجی و اقتصادی اثرات جیسے اہم موضوعات پر سیر حاصل بحث کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس کا مقصد قابلِ عمل اور جامع سفارشات مرتب کرنا ہے، جو مقامی حکومت، صوبائی کونسل اور وفاقی حکومت کو پیش کی جائیں گی
انہوں نے مزید بتایا کہ کانفرنس میں عراق اور دیگر ممالک سے تقریباً 40 محققین نے شرکت کی اور مختلف تحقیقی مقالات اور پریزنٹیشنز پیش کیں
کانفرنس کے بین الاقوامی پہلو کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یورپ سے بھی محققین کو مدعو کیا گیا تاکہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے یورپی تجربات سے استفادہ کیا جا سکے۔ چونکہ یہ مسئلہ صرف عراق کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کو درپیش ایک عالمی بحران ہے، اس لیے اس ضمن میں بین الاقوامی علمی تعاون نہایت ضروری ہے۔ یہ دعوت نامے ان ممالک کی جامعات کے ساتھ مستقبل میں سائنسی و تحقیقی معاہدوں کی راہ ہموار کریں گے
اسی حوالے سے کانفرنس کی مکالماتی نشست کے نگران، ڈاکٹر خالد علوی العرداوی نے کہا کہ "کانفرنس میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے سیکیورٹی اور سماجی اثرات پر مختلف زاویوں سے غور کیا گیا، جن میں حکومتی پالیسیاں، درپیش خطرات اور چیلنجز شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے متعدد سفارشات مرتب کی ہیں، جو پیش کیے گئے تحقیقی مقالات کی بنیاد پر ہیں، تاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔ یہ صرف عراق کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک عالمی چیلنج ہے، جس سے نمٹنے کے لیے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ خاص طور پر عراق میں ہم ان تبدیلیوں کے شدید اثرات کا سامنا کر رہے ہیں، جیسا کہ درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ، خشک سالی، اور زرعی پیداوار میں کمی سے ظاہر ہوتا ہے۔