کربلاء: بچوں کے سرطان کے علاج کے لیے قومی مہم کا آغاز
روضہ مبارک حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنے دو اہم اداروں , مؤسسہ وارث چیرٹی سنٹر اور موسسہ وارث الدولیہ لعلاج الاورام , کے ذریعے ایک قومی آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد نہ صرف بچوں میں کینسر کے بارے میں شعور بیدار کرنا ہے بلکہ مریض بچوں، ان کے صحتیاب ہونے والے ساتھیوں اور ان کے اہل خانہ کی مدد و حوصلہ افزائی کرنا اور پوری قوم کو اس اہم انسانی جدوجہد میں شامل ہونے کی دعوت دینا بھی ہے۔
اس مہم کے تحت "صندوق وارث" کے ذریعے مالی تعاون کی اپیل کی گئی ہے، جو کہ الوارث فاؤنڈیشن کے زیر نگرانی قائم ہے، اور باقاعدہ طور پر رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم (NGO) ہے۔
یہ اقدام مرجعیتِ اعلیٰ کے نمائندے شیخ عبد المہدی کربلائی حفظہ اللہ کی ہدایت پر عمل میں لایا گیا ہے، جنہوں نے اپنے پیغام میں انسانی اور طبی شعبوں میں معاشرتی شرکت کو نہایت اہم قرار دیا، خاص طور پر بچوں کے کینسر جیسے چیلنجز کے مقابلے میں، جو کہ بہت سے عراقی خاندانوں کے لیے ایک مسلسل آزمائش بن چکا ہے۔
دونوں اداروں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ الوارث فاؤنڈیشن برائے علاج کینسر ایک ایسا طبی منصوبہ ہے جو مکمل طور پر مفت اور تخصصی علاج فراہم کرتا ہے۔ اپنے آغاز سے لے کر اب تک اس نے کئی نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں سب سے اہم کامیابی بچوں میں سرطان سے اموات کی شرح کو 16 فیصد سے کم کرکے 4 فیصد تک لانا ہے۔ اس کے علاوہ، بیرون ملک علاج کی ضرورت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے نہ صرف مالی بلکہ ذہنی طور پر بھی خاندانوں کا بوجھ کم ہوا ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بچوں کی نگہداشت ایک اجتماعی اور قومی فریضہ ہے، اور سرطان جیسے مہلک مرض کے شکار افراد کے ساتھ کھڑا ہونا ہم سب کی انسانی ذمہ داری ہے۔
ہم معاشرے کے تمام طبقات سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مالی، اخلاقی یا عینی تعاون کے ذریعے اس مہم میں شامل ہوں، تاکہ مفت علاج کا سلسلہ جاری رہے اور ان کوششوں کو دیرپا بنیادیں حاصل ہوں۔
بیان کے اختتام پر کہا گیا کہ یہ مہم صرف ایک فلاحی منصوبہ نہیں بلکہ ایک ہمہ جہت سماجی ماڈل ہے، جو باہمی ہمدردی، سخاوت اور انسانیت کے ان عظیم اقدار کو فروغ دیتا ہے، جو امام حسین علیہ السلام کے پیغام کا اصل مقصد ہے۔