70دنوں سے شاہراہوں کی بندش ، پارا چنار میں اشیائے خوردونوش ختم ،اسلام آباد میں جرگہ

2024-12-16 11:22

انجمن حسینیہ پاراچنار کے وفد نے جامعۃ الکوثر میں مرکزی قیادت سے ملاقات کی وفد نے پاراچنار کے حالات سے قائد ملت جعفریہ اور وکیل مرجع دینی اعلی کو بریفنگ دی

پارا چنار میں 70 دنوں سے سڑکوں کی بندش کے باعث اشیائے خوردونوش ختم ہونے کی وجہ سے عوام پریشانی کا شکار ہیں۔پاراچنار کو دیگر اضلاع سے لنک کرنے والی سڑک ہر قسم کی آمد و رفت کیلئے بند ہے جس سے اپر کرم کی تقریبا چار لاکھ آبادی علاقے میں محصور ہوکر رہ گئی ہے۔ شہر میں ادویات، ایندھن، ایل پی جی، پھل، سبزیاں اور دیگر اشیائے ضروریہ ختم ہو گئی ہیں، پاک افغان خرلاچی بارڈر بھی ہر قسم کی تجارت کیلئے بدستور بند ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق شدید سردی اور معیاری علاج نہ ملنے کی وجہ سے ہسپتالوں میں اموات کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ گزشتہ 2 دنوں میں دو بچے نمونیا کی وجہ سے انتقال کر گئے

وفد نے اس صورتحال میں فوری اور موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ۔ جبکہ حکومت نے خاموشی کا روزہ رکھا ہوا ہے اور جرگے پر جرگہ ہو رہا ہے لیکن کوئی مؤثر نتیجہ نہیں مل رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ پارہ چنار کے محاصرے کو ختم کرے اور وہاں کے لوگوں کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کرے۔ طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

ایمبولینس سروسز کو فعال بنایا جائے، طبی عملے کی تعیناتی کی جائے، اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ علاوہ ازیں، غذائی قلت کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں تاکہ بچوں کی زندگیاں بچائی جا سکے

ابو علی

المرفقات

العودة إلى الأعلى