اسرائیل پر انسانیت کے خلاف جنگی جرائم اور نسل کشی کا الزام: "ہیومن رائٹس واچ" کی چشم کشا رپورٹ

2024-11-20 07:32

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم "ہیومن رائٹس واچ" نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ اسرائیل انسانیت کے خلاف جنگی جرائم اور نسلی کشی کا مرتکب ہوا ہے

اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ "ہیومن رائٹس واچ" کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں تقریباً 90 فیصد باشندوں کو، جن کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، انکو اپنے گھروں سے نکلنے پر مجبور کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں لکھا ہے کہ "ہیومن رائٹس واچ" کے مہاجرین اور پناہ گزینوں کے حقوق کے شعبے کی محقق، نادیہ ہارڈمین نے کہا کہ اسرائیل یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ وہ فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنا رہا ہے بلکہ اس نے انہیں نقل مکانی کے دوران بھی نشانہ بنایا ہے اور انسانی آبادی کو بھی نشانہ بنایا اور ان سے خوراک، پانی اور بنیادی ضروریات زندگی کی سہولتیں بھی چھین لی ہیں۔

ہارڈمین نے مزید کہا کہ اسرائیل فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے حوالے سے ذمہ داری کا ثبوت نہیں دے رہا ہے اور کھلم کھلا قانون کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

مسلح تصادم کے قانون کے تحت، مقبوضہ علاقوں سے شہری آبادی کو زبردستی بے دخل کرنا ممنوع ہے، جب تک کہ یہ اقدام شہریوں کے تحفظ یا فوری فوجی ضرورت کے تحت لازمی نہ ہو۔

اقوام متحدہ کی ایک خصوصی کمیٹی نے بھی تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے جنگی طریقے نسل کشی کی طریقہ کار سے مطابقت رکھتے ہیں اور انہوں نے اسرائیل پر "جنگ کے ایک ہتھیار کے طور پر بھوک کا استعمال" کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

ابو علی

العودة إلى الأعلى