شعبہ زینبیات نے زیارتِ اربعین میں زائرات کی خدمت کے لیے جامع منصوبہ تیار کر لیا
روضۂ مبارک حضرت امام حسینؑ کے شعبہ زینبیات نے اعلان کیا ہے کہ اربعینِ امام حسینؑ کی زیارت کے موقع پر دنیا بھر سے آنے والی زائرات کو معیاری خدمات فراہم کرنے کے لیے چار شعبوں پر مشتمل جامع منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے
شعبہ زینبیات کے نگرانِ اعلیٰ انجینئر کاظم موسوی نے کربلاء ٹوڈے کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ منصوبے کو چار بنیادی حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے: سیکیورٹی، خدماتی، طبی اور انتظامی۔ طبی شعبے کو سفیرِ امام حسینؑ اسپتال اور محکمۂ صحت و طبی تعلیم کے تعاون سے نافذ کیا گیا، جس کے تحت روضۂ مبارک کے اندر آٹھ مکمل طبی مراکز قائم کیے گئے ہیں جو سرداب الشہداء، سرداب الحجة اور سرداب الرأس الشریف میں واقع ہیں۔ اس کے علاوہ دو بڑے مراکز حائر السلطانیہ اور حائر الشہداء میں قائم کیے گئے ہیں۔ پہلی مرتبہ موبائل خواتین ایمبولینس سروس بھی شروع کی گئی ہے تاکہ بیرونِ ملک سے پیدل آنے والی زائرات کو فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے
انہوں نے مزید کہا کہ خدماتی شعبے میں حرم کے اندر گرمی اور حبس کو کم کرنے کے لیے کولنگ سسٹم کے ذریعے درجۂ حرارت کو منظم کیا گیا ہے، جبکہ زائرات کے بڑے ہجوم کو سنبھالنے کے لیے وسیع پیمانے پر جگہیں مہیا کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ باب الحجة سمیت اہم مقامات پر پینے کے پانی کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ شعبۂ تعلقاتِ نسویہ کے تعاون سے خصوصی خدمات متعارف کرائی گئی ہیں، جن میں لاپتہ زائرات کی تلاش کے مراکز، ہنگامی صورتِ حال میں مریضوں کی منتقلی، اور غیر ملکی زائرات سے رابطے کو آسان بنانے کے لیے مترجمات کی سہولت شامل ہے۔ اس مقصد کے لیے مختلف صوبوں سے تقریباً دو ہزار رضاکار خواتین کو شامل کیا گیا ہے، جن میں ایک ہزار سیکیورٹی و خدماتی امور اور 400 خواتین ترجمہ و ابتدائی طبی امداد کی خدمات انجام دے رہی ہیں
انجینئر موسوی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تمام اقدامات اس لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ امام حسینؑ کی زائرات کو اعلیٰ معیار کی خدمات فراہم کی جا سکیں اور زیارت کے ایام میں ان کے آرام و سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے