صدیوں پرانے مصحف شریف کو بحال کرنے میں کامیاب
حرم امام حسین علیہ السلام کے زیرانتظام مرکز امام حسین ع برائے مخطوطات و تحقیق نے ایک انتہائی قدیم اور شدید متاثرہ مصحف شریف کو مرمت کر کے دوبارہ بحال کر دیا
یہ نایاب نسخہ 13ویں صدی ہجری سے تعلق رکھتا ہے اور طویل عرصے کی فرسودگی اور نقصان کے باعث بہت خستہ حال ہو چکا تھا، مگر جدید عالمی تکنیکوں اور آلات کی مدد سے اسے دوبارہ زندگی بخش دی گئی ہے
مرکز کے نگران جناب مناف التمیمی نے بتایا مرکز نے اس قیمتی مصحف کی مرمت اور بحالی کا کام مکمل کر لیا ہے، جو شدید حد تک متاثر ہو چکا تھا، اس کے کئی اوراق ضائع ہو چکے تھے، موجودہ اوراق میں ٹوٹ پھوٹ، ایک دوسرے سے چپکاؤ اور کئی مقامات پر کاغذ کی مکمل کمی واقع ہوئی تھی، حتیٰ کہ اس کی بیرونی جلد بھی انتہائی خراب حالت میں تھی
انہوں نے مزید بتایا مرکز کی ماہر ٹیموں نے عالمی سطح کے جدید آلات اور تکنیکوں کی مدد سے اس علمی و روحانی خزانے کو نئی زندگی دی، تاکہ کربلاء کی خوشبو اور امام حسین علیہ السلام کی روحانی تاثیر کے ساتھ یہ ورثہ دنیا بھر تک پہنچے اور آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رہے۔
ترمیم اور بحالی کے مراحل کے حوالے سے انہوں نے وضاحت کی سب سے پہلے اس مخطوطے کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے عضویاتی تیل (Organic oils) کا استعمال کیا گیا، جو ایک جدید اور ماحول دوست طریقہ ہے۔ اس کے بعد کاغذ کی تیزابیت (Acidity) کا تجزیہ کیا گیا، جو بہت زیادہ پائی گئی، لہٰذا اسے کم کرنے کا عمل مکمل کیا گیا۔ پھر کاغذ میں موجود سیلولوز ریشوں کو دوبارہ تقویت دی گئی اور نرمی بحال کی گئی۔ اس کے بعد اوراق کو باقاعدہ ترتیب دے کر منظم شکل دی گئی۔
التمیمی نے بتایا مرمت کے لیے ہم نے جاپانی ساختہ کاغذ 'کوزو' کا استعمال کیا، جو ان نقصانات کے لیے بہترین اور موزوں سمجھا جاتا ہے۔ مکمل اوراق کی مرمت کے بعد انھیں اسی پرانے طریقے کے مطابق دوبارہ سیا گیا۔ بعد ازاں اندرونی بطانہ 'اوبروا' کاغذ سے تیار کی گئی۔ چونکہ پرانی جلد بہت زیادہ بوسیدہ تھی، اس لیے اصلی چمڑے سے نئی جلد تیار کی گئی، جو رنگ اور نقش و نگار کے اعتبار سے پرانی جلد کی عکاسی کرتی ہے۔
آخر میں اس قیمتی نسخے کے تحفظ کے لیے خاص ڈبہ تیار کیا گیا اور اسے مرکز کی محفوظ لائبریری میں خاص ماحولیاتی شرائط کے تحت محفوظ کر دیا گیا
انہوں نے مزید کہا کہ اس پورے منصوبے میں مرکز کے مختلف شُعبہ جات نے حصہ لیا، جن میں حیاتیاتی اور کیمیائی لیبارٹریاں، فوٹوگرافی اور دستاویزات کی آرکائیو ٹیم، اور سب سے اہم شعبہ ترمیمِ مخطوطات شامل ہے، جنہوں نے اس نسخے کی مکمل بحالی کی ذمہ داری بخوبی نبھائی۔